ارنا نے فلسطینی میڈیا ذرائع کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ رفح کے ساحل پر غاصب صیہونی فوج کی جنگی کشتیوں کے حملوں کے ساتھ ہی صیہونی فوج کے توتخانے نے بھی مرکزی غزہ کے شہر دیر البلح پر گولہ باری کی ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق غاصب صیہونی حکومت کی جنگی کشتیوں اور توپخانوں نے اسی طرح خان یونس بندرگاہ کے سامنے مہاجر فلسطینیوں کے خیموں پر بھی گولہ باری کی ہے۔
ارنا نے فلسطین کی شہاب نیوز ایجنسی کے حوالے سے بتایا ہے کہ شہر خان یونس کے علاقے مواصی پر بھی غاصب صیہونی حکومت کے توپخانے نے گولہ باری کی ہے جس میں کم سے ایک خاتون اور ایک معصوم بچے کی شہادت کی خبر ہے۔
اسی کے ساتھ غزہ کے الشفا اسپتال کے اطراف میں غاصب صیہونی فوجیوں اور استقامتی فلسطینی محاذ کے جوانوں کے درمیان لڑائی کی بھی خبر ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ 25 مارچ کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل غزہ میں فوری جنگ بندی کی قرار داد پاس کرچکی ہے لیکن غاصب صیہونی حکومت نے اس قرار داد کو نظر انداز کرتے ہوئے غزہ کے مظلوم عوام پر وحشیانہ حملوں کا سلسلہ جاری رکھا ہے۔
امریکا نے اگرچہ اس قرار داد کو ویٹو نہیں کیا ہے کہ لیکن بعد میں ایک امریکی عہدیدار نے یہ بے بنیاد بیان دیا کہ یہ قرار داد بقول اس کے لازم الاجرا نہیں ہے جبکہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سمیت سبھی اہم رہنماؤں نے غاصب صیہونی حکومت سے فوری طور پر اس قرار داد پر عمل کرتے ہوئے جنگ بند کرنے اور غزہ کے عوام تک امداد پہنچانے کے راستے کھولنے کا مطالبہ کیا ہے۔
آپ کا تبصرہ